شوہر کی مچھلی کے شکار کی عادت سے پریشان عورت علیحدگی کیلئے عدالت پہنچ گئی

حال ہی میں ایک چینی خاتون نے اپنی 10 سالہ طویل شادی کو ختم کرنے کا فیصلہ کرلیا کیوں کہ شوہر کی مچھلی کے شکار کی عادت اس کی لت بن گئی تھی جبکہ شوہر نے بھی خوشی خوشی اہلیہ کی خواہش کی توثیق کر دی۔

غیر ملکی میڈیا کی خبر کے مطابق خاتون اپنے شوہر کی مچھلی کے شکار کی عادت سے تنگ آچکی تھی اور اب اس عادت کو مزید برداشت نہیں کر پا رہی تھی جس کے بعد اس نے علیحدگی کیلئے عدالت سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا۔

عدالت میں داخل اپنی د رخواست میں خاتون نے مؤقف اختیار کیا کہ وہ گھر کی تمام ذمہ داریوں سمیت بچوں کا خیال بھی اکیلے رکھتی ہیں، لیکن ان کے شوہر جب گھر میں ہوتے ہیں تو صوفے پر بیٹھے موبائل فون چلا رہے ہوتے ہیں اور جیسے ہی رات ہوتی ہے تو دوستوں کے ساتھ مچھلی کا شکار کرنے نکل جاتے ہیں۔

درخواست میں اختیار کردہ مؤقف کے مطابق اس نے اپنے شوہر سے بار بار گھر اور بچوں کو وقت دینے کا مطالبہ کیا تاہم مثبت جواب نہ ملنے پر وہ علیحدگی کے نتیجے پر پہنچی ہے۔

خاتون کا کہنا تھا کہ میں روزانہ صبح 6 بجے اٹھ کر ناشتہ بناتی ہوں، اپنے دو بچوں کو تیار کرکے اسکول بھیجتی ہوں، ہر روز مجھے ہی برتن بھی صاف کرنے پڑتے ہیں، لیکن میرے شوہر صرف اور صرف مچھلیوں کا شکار کرتے ہیں اور کبھی کبھی تو رات رات بھر گھر نہیں لوٹتے۔

بیوی کی درخواست پر شوہر نے بھی شاید مچھلی کے شکار کیلئے مزید وقت ملنے کا موقع جان کر علیحدگی پر رضامندی ظاہر کر دی اورشادی ختم کرنے کے فیصلے کی توثیق کر دی۔
عدالت میں دونوں میاں بیوی کے درمیان صلح کی کوششوں کی ناکامی کے بعد جج نے علیحدگی کی درخواست قبول کر لی، تاہم خاتون کے شوہر شاید مچھلی کے شکار پر جانے کی وجہ سے حالیہ پیشی پر عدالت میں بھی پیش نہیں ہوئے۔

درخواست گزار خاتون کا کہنا ہے کہ مچھلی کا شکار کرنا بری عادت نہیں لیکن ہر چیز کی ایک حد ہوتی ہے، جب ایک بار آپ شادی کر لیتے ہیں، تو آپ کو ایک شوہر اور ایک باپ کی ذمہ داریاں بھی اٹھانی ہوتی ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں