سفید نمک کا استعمال بند کردیں ورنہ !!

ہمارے روز مرہ کے کھانوں میں سفید نمک نہ تو کوئی بھی پکوان نہ تو ذائقے دار ہوسکتا ہے اور نہ ہی کوئی اسے رغبت سے کھائے گا لیکن نمک ہماری صحت کیلئے بھی انتہائی ضروری بھی ہے۔

حسب ذائقہ نمک کھانے کے ذائقے کو مزید بڑھا دیتا ہے، لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ سفید نمک آپ کی صحت پر کتنا اثر انداز ہوتا ہے یا کیا نقصان پہنچا سکتا ہے؟ اس کیلیے یہ جاننا ضروری ہے کہ یہ تیار کیسے ہوتا ہے؟

سفید نمک کیسے تیار ہوتا ہے

سفید نمک سوڈیم کلورائیڈ سے بنایا جاتا ہے، سفید نمک قدرتی طور پر پائے جانے والے سمندری نمک، راک نمک اور کرسٹل نمک سے ملتا جلتا ہے لیکن سفید نمک صرف کھانے میں ذائقہ ہی ان جیسا ہوتا ہے۔

سفید نمک دراصل خام تیل کے عَرق کو 1200 ڈگری فارن ہائیٹ پر گرم کرکے بنایا جاتا ہے جب نمک کو اس درجہ حرارت پر گرم کیا جاتا ہے تو اس میں موجود تقریباً 80 اہم معدنیات ختم ہوجاتے ہیں۔

سفید نمک میں کیا شامل کیا جاتا ہے

بازار میں آسانی سے دستیاب سفید نمک میں کئی قسم کے مصنوعی کیمیکل شامل کیے جاتے ہیں۔ ایسے میں یہ نمک آپ کے لیے نہ صرف نقصان دہ ہیں بلکہ زہریلے بھی بن جاتے ہیں۔

غور طلب بات یہ ہے کہ سفید نمک بناتے وقت اسے کئی مصنوعی کیمیکلز سے صاف کیا جاتا ہے جس کے بعد اس میں قدرتی آیوڈین باقی نہیں رہتا۔

ڈاکٹروں کے مطابق سفید نمک میں اس قدرتی آیوڈین کی عدم موجودگی تھائرائیڈ کو شدید نقصان پہنچاتی ہے اور میٹابولک مسائل کا باعث بنتی ہے۔ صفائی کے دوران ضائع ہونے والی قدرتی آیوڈین کی کمی کو پورا کرنے کے لیے مصنوعی آیوڈین شامل کی جاتی ہے۔

سفید نمک کے استعمال سے ہونے والی بیماریاں

ماہرین صحت کے مطابق سفید نمک کے استعمال سے جن بیماریوں کے پیدا ہونے کا خطرہ ہے ان میں تھائرائیڈ، گردے کی پتھری، پِتے کی پتھری، جگر کا مسئلہ، ہائی بلڈ پریشر، دل کا دورہ یا ہارٹ فیلیئر، گٹھیا، الزائمر، پٹھوں کے درد سمیت اضطراب اور اعصابی نظام کی خرابی پیدا ہوسکتی ہے۔

سفید نمک کا متبادل کیا ہے؟

اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ اگر آپ سفید نمک استعمال نہیں کریں تو پھر کون سا نمک استعمال کریں؟ کھانے میں استعمال کرنے کے لیے بہترین نمک قدرتی نمک یا راک نمک ہے۔

پتھری(سندھ) نمک کو بلیچ نہیں کیا جاتا جس کی وجہ سے اس کے قدرتی معدنیات برقرار رہتے ہیں، پتھری نمک کے علاوہ آپ کالا نمک بھی استعمال کر سکتے ہیں، گلابی نمک کو بھی اپنی غذا کا حصہ بنائیں، یہ قدرتی شکل میں بھی ہے لیکن اسے بھی پروسیس نہیں کیا جاتا ہے۔

Comments





Source link

اپنا تبصرہ لکھیں