احمدی نژاد سمیت کون کون صدارتی امیدوار ہے؟

ایران کے سابق صدر احمدی نژاد نے امیدوار لاریجانی کو الیکشن کے لیے نااہل قرار دے دیا۔

جن درجنوں افراد نے صدر کے لیے امیدوار بننے کے لیے دستخط کیے ہیں ان میں سینئر سیکیورٹی اہلکار اور سابق جوہری مذاکرات کار سعید جلیلی، تین بار پارلیمنٹ کے سابق اسپیکر علی لاریجانی، تہران کے میئر علیرضا زکانی، اور مرکزی بینک کے سابق سربراہ عبدالناصر ہمتی بھی شامل ہیں۔

جلیلی اب سپریم نیشنل سیکیورٹی کونسل (SNSC) میں ایرانی سپریم لیڈر کے نمائندے ہیں اور جوہری فائل کے گرد تناؤ کے عروج پر 2007 سے 2013 تک سیکیورٹی چیف رہے تھے۔ وہ اس سے قبل بھی تین بار صدارتی انتخابات میں ناکام رہے ہیں۔

لاریجانی، ایک طاقتور خاندان سے تعلق رکھنے والی قدامت پسند شخصیت ہیں۔

ایران کے سابق صدر محمود احمدی نژاد اور دیگر نے اعتدال پسند علی لاریجانی اور انتہائی قدامت پسند سعید جلیلی نے صدر ابراہیم رئیسی کی گزشتہ ماہ ہیلی کاپٹر کے حادثے میں موت کے بعد نئے انتخابات میں حصہ لینے کے لیے دستخط کیے ہیں۔

احمدی نژاد، جو 2005 سے 2013 تک صدر رہے نے سائن اپ کی مدت ختم ہونے سے ایک دن پہلے اتوار کو درجنوں دیگر افراد کے ساتھ وزارت داخلہ میں رجسٹریشن کرائی۔

انہوں نے کہا کہ وہ دوبارہ انتخاب لڑنے کے لیے صرف “ملک بھر کے لوگوں کی کال” پر دھیان دے رہے ہیں اور انہیں یقین ہے کہ وہ ایران کے ملکی اور بین الاقوامی مسائل کو حل کر سکتے ہیں۔

صحافیوں کی جانب سے پوچھا گیا کہ کیا انہیں گارڈین کونسل – آئینی ادارہ جو تمام امیدواروں کی جانچ پڑتال کرتا ہے کی طرف سے انتخاب لڑنے کے لیے نااہل قرار دیا جائے گا تو انہوں نے مسکراتے ہوئے جواب دیا کہ سیاسی سوال مت پوچھیں۔

سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کی جانب سے 2017 میں ان سے دور رہنے کی تاکید کے باوجود انہوں نے سائن اپ کیا لیکن انہیں حصہ لینے سے روک دیا گیا پھر انہوں نے 2021 کے انتخابات کے لیے اندراج نہیں کرایا۔

Comments





Source link

اپنا تبصرہ لکھیں