بانی پی ٹی آئی کیخلاف اب صرف نکاح کیس میں سزا ختم ہونا باقی ہے، بیرسٹر علی ظفر

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما بیرسٹر علی ظفر نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کیخلاف اب صرف نکاح کیس میں سزا ختم ہونا باقی ہے۔

پی ٹی آئی کے مرکزی رہنما بیرسٹر علی ظف کا کہنا تھا کہ اللہ کا شکر ہے کہ انصاف کی جیت ہوئی، سائفر کیس کا فیصلہ آئین و قانون کے خلاف تھا، کوئی بھی عدالت ہوتی سائفر کیس کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیتی۔

بیرسٹر علی ظفر کا مزید کہنا تھا کہ جس طرح کا نکاح کیس ہے اس میں بھی آخر میں اسی قسم کا فیصلہ آنا ہے۔ نچلے فیصلے میں بدیانتی تھی اور وہ آئین و قانون کے خلاف ایک غلط فیصلہ تھا.

پوری قوم خوش ہے، پی ٹی آئی خوش ہے اور ہم انشااللہ اس فتح کو جشن منائیں گے، اس کے بعد توشہ خانہ کیس میں بھی سزا پہلے ہی معطل ہوچکی ہے۔

اب عدت کا کیس رہ گیا ہے جس میں تھوڑی دیر ہورہی ہے لیکن آخر کار اس میں بھی فیصلہ یہی ہونا ہے جو سائفر کیس کا فیصلہ آیا ہے۔

فیصلے میں اس سے قبل کسی قسم کی شہادت نہیں دی گئی تھی جبکہ بانی پی ٹی آئی اور شاہ محمود کے وکیل کو اس کیس میں پیش ہی نہیں ہونے دیا گیا جبکہ ان کی جگہ دوسرے وکلا کو پیش کیا گیا۔

خیال رہے کہ سائفر کیس میں بانی پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کی سزا کو کالعدم قرار دیتے ہوئے عدالت نے انھیں بری کردیا ہے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ میں سائفر کیس میں بانی پی ٹی آئی اور شاہ محمودقریشی کی اپیلوں پر سماعت ہوئی۔ اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامرفاروق، جسٹس گل حسن اورنگزیب نے سماعت کی۔

عدالت نے سائفر کیس میں ٹرائل کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا اور بانی پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کو بری کردیا۔

Comments





Source link

اپنا تبصرہ لکھیں