جھٹلایا نہیں جاسکتا کہ سائفر کی ایک کاپی غائب ہے، بیرسٹر عقیل

اسلام آباد: وفاقی حکومت کے ترجمان قانونی امور بیرسٹر عقیل کا کہنا ہے کہ سائفر خفیہ دستاویز تھا جھٹلایا نہیں جاسکتا ہے کہ اس کی ایک کاپی غائب ہے۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق حکومت کے ترجمان قانونی امور بیرسٹر عقیل نے نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے سائفر لہرا کر اسے سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کیا، بہتر ہوتا عدلیہ اس کیس کو قومی سلامتی سے جوڑتی اور کیس ری ٹرائل کے لیے بھیجتی۔

انہوں نے کہا کہ فیصلہ چیلنج کرنا ہے یا نہیں تفصیلی فیصلے کے بعد فیصلہ کیا جائے گا۔

بیرسٹر عقیل نے کہا کہ واضح بتانا چاہتے ہیں کہ قومی سلامتی سے بڑھ کر کوئی چیز نہیں، ایسے لوگوں کے لیے کسی خانے مین کوئی معافی نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ قومی سلامتی سنجیدہ مسئلہ ہے، ملکی سالمیت اور سیکیورٹی قومی سلامتی سے جڑی ہے۔

واضح رہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے سائفر کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے بانی پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کی سزا کالعدم قرار دے دی۔

اپیلیں سننے والے بینچ میں چیف جسٹس عامرفاروق اور جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب شامل تھے۔ بینج نے آج سماعت کے بعد فیصلہ محفوظ کیا تھا۔

بعد ازاں اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے مختصر فیصلہ سناتے ہوئے عمران خان اور شاہ محمود قریشی کی اپیلیں منظور کرلیں۔

عدالت کی جانب سے سائفر کیس میں عمران خان اور شاہ محمود قریشی کی بریت کا تحریری فیصلہ بھی جاری کردیا گیا ہے۔

Comments





Source link

اپنا تبصرہ لکھیں