معروف مکسڈ مارشل آرٹس فائٹر نے فلسطین کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے اسلام قبول کر لیا



ماسکو(مانیٹرنگ ڈیسک) معروف امریکی نژاد روسی مکسڈ مارشل آرٹس (ایم ایم اے) فائٹر جیفری ولیم مونسن نے فلسطین کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے اسلام قبول کر لیا۔ ڈیلی پاکستان گلوبل کے مطابق 53سالہ سابق عالمی چیمپئن نے روس کے دارالحکومت ماسکو کے ایک اسلامی مرکز میں 20جون کو اسلام قبول کیا اور پریس کانفرنس میں اپنے قبول اسلام کا اعلان کیا۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے باکسر نے کہا کہ ’’گزشتہ کئی سالوں سے میں اپنی زندگی میں معنی اور مقصد کو تلاش کر رہا تھا، جو مجھے اسلام میں ملا ہے۔ اسلام میں اقدار اور عقائد سے ہم آہنگ دین ہے۔ اسلام مجھے امن اور تکمیل کا احساس فراہم کرتا ہے، جس کی میں تلاش میں رہا ہوں۔میں نے اپنی مرضی سے اسلام قبول کیا ہے کہ اور اس مشکل وقت میں، میں اپنے فلسطینی بھائیوں کے ساتھ کھڑا ہونا چاہوں گا۔ ‘‘ 
واضح رہے کہ جیفری مونسن 2018ء میں امریکی شہریت ترک کر چکے ہیں اور اب وہ صرف روسی شہری ہیں۔انہوں نے اپنے کیریئر میں 60فتوحات سمیٹیں اور صرف26بار شکست کا سامنا کیا۔ اب وہ سیاست کے میدان میں بھی قدم رکھ چکے ہیں اور 2023ء میں یونائیٹڈ رشیا پارٹی کے ٹکٹ پر باشکور توستان کی ریاستی اسمبلی کے رکن منتخب ہو چکے ہیں۔





Source link

اپنا تبصرہ لکھیں