پیرس اولمپکس بھارتی خاتون ایتھلیٹ ونیش پھوگاٹ نے اپنی نااہلی پر خاموشی توڑ دی



نئی دہلی  (ویب ڈیسک)  پیرس اولمپکس 2024میں نااہل قرار دی جانے والی بھارتی خاتون ایتھلیٹ نے اپنی نااہلی پر خاموشی توڑ دی، انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ وہ اپنی جدو جہد جاری رکھیں گی۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق اولمپکس میں ریسلنگ ایونٹ کے فائنل میں پہنچنے والی پہلی ہندوستانی خاتون کی حیثیت سے تاریخ رقم کرنے والی اسٹار ریسلر ونیش پھوگاٹ کو 7 اگست کو ان کے ایونٹ کی صبح وزن کی حد سو گرام سے زیادہ ہونے کی وجہ سے نااہل قرار دے دیا گیا تھا۔ بعد ازاں بھارتی ریسلر نے قبل از وقت ریٹائرمنٹ لینے کا اعلان کرتے ہوئے پیرس اولمپکس میں نااہل ہونے پر اپنی قوم سے معذرت بھی کی۔

بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق ونیش پھوگاٹ اور انڈین اولمپک ایسوسی ایشن کی جانب سے چاندی کا تمغہ حاصل کرنے کی کوشش کے باوجود ان کی اپیل کورٹ آف آربیٹریشن فار اسپورٹس نے مسترد کردی۔اپنی نااہلی کے بعد 7اگست سے 15 اگست تک ونیش پھوگاٹ نے خاموشی اختیار کی لیکن جمعہ کے روز سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر انہوں نے ایک تفصیلی تین صفحے کی پوسٹ کر کے اپنے جذبات کا کھل کر اظہار کیا۔

اپنے پیغام میں ونیش نے بتایا کہ پیرس اولمپکس ان کے لیے ایک بڑا موقع کیوں تھا؟۔ ان کا کہنا تھا کہ جب میں ریسلرز کے احتجاج کے دوران لڑ رہی تھی تو میں بھارتی خواتین کی عظمت اور بھارتی جھنڈے کے تقدس اور اس کی سربلندی کیلئے سخت جدوجہد کر رہی تھی۔ان کا کہنا تھا کہ جب کوئی 28 مئی 2023 سے بھارتی جھنڈے کے ساتھ بنائی جانے والی میری تصاویر دیکھتا ہے تو یہ بات مجھے بہت پریشان کرتی ہے۔

میری خواہش تھی کہ اس اولمپکس میں ہندوستانی پرچم بلند ہو، میرے ساتھ ترنگے کی ایسی تصویر ہو جو صحیح معنوں میں اس کے تقدس کو بحال کرے، میں اور میری ٹیم نے حالات کے سامنے ہار نہیں مانی لیکن افسوس اس بات کا ہے کہ وقت نے ہمارا ساتھ نہیں دیا۔سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر اپنے پیغام میں ونیش نے مزید لکھا کہ کہنے اور سنانے کو تو بہت کچھ ہے لیکن شاید میرے الفاظ کبھی بھی کافی نہیں ہوں گے اور شاید میں صحیح وقت پر دوبارہ اس موضوع پر بات کرسکوں۔

انہوں نے کہا کہ میں اور میری ٹیم، بھارتی عوام اور میرے خاندان کے لیے یہ ایک نامکمل خواب کی طرح ہے کہ ہم جس مقصد کے لیے کام کر رہے تھے اور جو ہم نے حاصل کرنے کا منصوبہ بنایا تھا وہ نامکمل رہ گیا ہے۔خاتون ریسلر کا مزید کہنا تھا کہ شاید مختلف حالات میں میں سال 2032 تک کھیلتی کیونکہ میرے اندر کی لڑائی اور کُشتی ہمیشہ میرے ساتھ رہے گی۔

انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ مجھے نہیں معلوم کہ مستقبل میں میرے لیے کیا ہے لیکن میں اتنا جانتی ہوں کہ میں ہمیشہ اپنے اصولوں اور درست بات پر قائم رہوں گی۔





Source link

اپنا تبصرہ لکھیں