جنگ بندی معاہدے پر اسرائیلی وزیر کا نیتن یاہو پر الزام

اسرائیلی وزیر بین گویر نے نیتن یاہو پر جنگ بندی معاہدے کو ’وائٹ واشنگ‘ کرنے کا الزام لگا دیا۔

انتہائی دائیں بازو کے سکیورٹی وزیر اتمار بین گویر نے نیتن یاہو پر حماس کو شکست دیے بغیر جنگ کو ختم کرنے کے معاہدے کو “وائٹ واش” کرنے کا الزام لگایا۔

بین گویر نے اپنے پارلیمانی دھڑے کو بتایا کہ نیتن یاہو نے انہیں تجویز پڑھنے کے لیے مدعو کیا لیکن وزیر اعظم کے معاونین دو بار دستاویز پیش کرنے میں ناکام رہے۔

بین گویر نے کہا کہ ’’آج صبح، میں وزیر اعظم کے دفتر بھی گیا اور وہاں ایک بار پھر انہوں نے مجھے معاہدے کا مسودہ پیش کرنے سے انکار کر دیا۔‘‘

ان کا کہنا تھا کہ اگر آپ ایک لاپرواہ معاہدے پر دستخط کرتے ہیں جو حماس کے خاتمے کے بغیر جنگ کا خاتمہ کرے گا، تو اوتزما یہودیت [بین گویر کی پارٹی] حکومت کو تحلیل کردے گی۔

ایک اسرائیلی اہلکار نے امریکی خبر رساں ادارے سی بی ایس کو بتایا کہ وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو اور ان کی جنگی کابینہ نے امریکی صدر جو بائیڈن کی جنگ بندی کی تجویز کو منظور کر لیا ہے اور وہ حماس کے جواب کا انتظار کر رہے ہیں۔

اہلکار نے بتایا کہ نیتن یاہو اسرائیل کے جنگی اہداف کو پورا کیے بغیر مستقل جنگ بندی پر راضی نہیں ہوں گے جس میں غزہ میں قید تمام اسرائیلی اسیران کی واپسی اور حماس اور اس کی صلاحیتوں کی “تباہی” شامل ہے۔

یتن یاہو پر ان کی جنگی کابینہ کے مختلف دھڑوں کی طرف سے دباؤ ڈالا جا رہا ہے کہ وہ بائیڈن کے جنگ بندی معاہدے کے بارے میں کوئی فیصلہ کریں۔

Comments





Source link

اپنا تبصرہ لکھیں