اگر بنگلادیش کی ٹیم کو کل جلد آؤٹ کرلیا تو پھر میچ کا نتیجہ آسکتا ہے، اظہر محمود نے امید ظاہر کردی



 راولپنڈی(ڈیلی پاکستان آن لائن) قومی ٹیم کے اسسٹنٹ کوچ اظہر محمود نے امید ظاہر کی ہے کہ اگر بنگلادیش کی ٹیم کو کل جلد آؤٹ کرلیا تو پھر میچ کا نتیجہ آسکتا ہے۔راولپنڈی سٹیڈیم میں کھیلے جارہے ٹیسٹ کے تیسرے دن کے کھیل کے اختتام پر پاکستان کے اسسٹنٹ کوچ اظہر محمود نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پورے دن کو دیکھ کر ہم نے 80 اوور کرائے اور سپنر نہ کھلانے کی وجہ پچ پر گھاس کی موجودگی تھی کیونکہ اگر کسی اسپنر کو شامل کرتے تو پھر ایک بیٹسمین کو بٹھانا پڑتا۔

انہوں ے کہا کہ پہلے دن تین گھنٹے دھوپ نہیں لگی اس وجہ سے پیچ تبدیل ہو گئی ہے، بنگلا دیش نے بھی اسپنر کو کھلایا لیکن ان کو بھی رزلٹ نہیں مل سکا، کل اگر ہم جلدی وکٹ لیتے ہیں تو اس کے بعد میچ بن سکتا ہے۔ اظہر محمود نے کہا کہ اگلے میچ میں بھی یہی ٹیم کھیلے گی سات ماہ بعد ہم ٹیسٹ کھیل رہے ہیں، سارے باولرز میچ جیتنے کے لیے رول ادا کر رہے ہیں۔اُن کا کہنا تھا کہ ٹیم سیلکشن کے بعد ہم وکٹ اچھی ہونے کی توقع کرتے ہیں، دوسرے ٹیسٹ میں پچ سیم اور باؤنس ہونا چاییے، جو کمبنیشن ہم نے بنایا تھا اس طرح کی وکٹ نہیں بن سکی، شاہین شاہ آفریدی نے ابھی ردھم نہیں پکڑا مزید بہتری کی کوشش کر رہے ہیں، میچ میں لمبی باؤلنگ کرنے کے بعد آئیڈیا ہوتا ہے شاہین شاہ آفریدی ہمارا بیسٹ باؤلر ہے۔

اظہر محمود نے کہا کہ ٹیسٹ میچ جیتنے کے لیے ٹیم کو دیکھنا پڑتا ہے، 20 وکٹیں لیکر ہی ہم میچ جیت سکتے ہیں، خرم شہزاد نے بہترین باولر کی محمد علی نے بھی کوشش کی، شاہین شاہ آفریدی کا ردھم میں آنا بہت ضروری ہے جبکہ عامر جمال بھی فٹنس کے آخری مراحل میں ہے اور نسیم شاہ انجری کے بعد آئے ہیں ٹی ٹوئنٹی کے بعد انکا یہ پہلا ٹیسٹ ہے۔

اسسٹنٹ کوچ کا کہنا تھا کہ عامر جمال کی شکل میں ہمارے پاس بہترین آل راونڈر موجود ہے، جسطرح کی پلاننگ ہم کر رہے ہیں ہمیں بھی اسی طرح کی پیچ چاییے، عامر جمال اور سلمان علی آغا پاکستان کا مستقبل ہے ہمیں آل راؤنڈر بنانے پڑیں گے اور ہمیں اس کے لیے وقت درکار ہوگا۔اُن کا مزید کہنا تھا کہ امیر حمزہ بہت اچھا باؤلر ہے ہم نے جو سلیکشن کی ہم نے نئے بال کرانے والوں کو پلئینگ الیون کا حصہ بنایا ہے۔





Source link

اپنا تبصرہ لکھیں