حکومت پنجاب کے ٹیکنیکل ایجوکیشن کے فروغ کے لیے عملی اقدامات

حکومت پنجاب کے ٹیکنیکل ایجوکیشن کے فروغ کے لیے عملی اقدامات
تحریر :- منور حسین
ڈسٹرکٹ انفارمیشن آفیسر
تکنیکی تعلیم طلباء کو عملی مہارتوں اور تیکنالوجی کے زمرے میں تیار کرتی ہے۔ یہ شعبہ ان تعلیمی مضامین کو شامل کرتا ہے جو عملی طور پر قابل استعمال مہارتوں کی پیداوار پر مبنی ہوتے ہیں، جیسے کہ میکینکل انجینئرنگ، الیکٹریکل انجینئرنگ، کمپیوٹر سائنس، نجی پائلٹ کی تعلیم، معماری، آٹوموبائل انجینئرنگ وغیرہ۔

یہ تعلیمی نظام عالمی سطح پر معیارِ حیات بن چکا ہے۔ یہاں تک کہ بہت سارے ممالک اسے اپنا اہم ترین تعلیمی سکول مانتے ہیں۔ تکنیکی تعلیم کے خصوصی مقام پر، طلباء کو محنتی مجاہدت کرتے ہوئے علمی نظریات کو عملی طور پر لاگو کرنے کا موقع ملتا ہے۔ اس سے طلباء کا دانش اور تجربہ بڑھتا ہے جو انہیں کامیابی کی راہ میں مدد دیتا ہے۔

تکنیکی تعلیم کے ذریعے، طلباء مختلف قومی اور بین الاقوامی معیاروں کے ساتھ ساتھ تازہ ترین تیکنالوجیوں کا علم حاصل کرتے ہیں۔ یہ معلومات انہیں ماہرین بناتی ہیں جو مختلف صنعتوں، تجارتی اداروں، حکومتی اداروں یا خود کاروباری منصوبوں میں کام کرنے کے لئے استعمال کی جا سکتی ہیں۔

تکنیکی تعلیم کی اہمیت صرف اس بات پر محدود نہیں ہوتی کہ یہ طلباء کو ملازمتی مواقع فراہم کرتی ہے بلکہ یہ ان کی مشاغل کو بھی ترویج دیتی ہے۔ بعض صنعتوں میں، تکنیکی تعلیم والے طلباء کو ملازمتی سطح پر بلند ترین تنخواہ ملتی ہے۔ اس کے علاوہ، خود کاروباری منصوبوں کو کامیاب بنانے کے لئے بھی تکنیکی تعلیم کا استعمال کیا جاتا ہے۔

تکنیکی تعلیم کی اہمیت کے ساتھ-ساتھ، یہ بھی ذکر کیا جائے کہ یہ طلباء کے مستقبل کومضبوط بناتی ہے۔ تکنیکی مہارتوں کی حاصل کارکردگی، طلباء کو خود انتظامی شخصیتیں بنانے کا موقع دیتی ہے۔ یہ طلباء کو بہتر انتظامی اور تنظیمی صلاحیتوں کے ساتھ ساتھ قدرتی صلاحیتوں کا بھی حامل بناتی ہے۔

تکنیکی تعلیم ہماری معاشرتی ترقی کا اہم حصہ ہے۔ یہ ہمارے ممالک کو ترقی کی راہ پر آگے بڑھانے میں مدد کرتی ہے، صنعتی اور تجارتی کاروبار کو ترویج دیتی ہے، ملکی معیشت کو مضبوط بناتی ہے۔ تیکنیکی تعلیم کی اہمیت کو سمجھنے ہوئے حال ہی حکومت پنجاب نے ٹیکنیکل ایجوکیشن اینڈ ووکیشنل ٹریننگ اتھارٹی اورمحکمہ جیل خانہ جات کے درمیان 10مزید جیلوں میں قیدیوں کو ٹیکنیکل کورسز کرانے کا معاہدہ کیا
نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی کی موجودگی میں چیف آپریٹنگ آفیسر ٹیوٹا احمد خاور شہزاد اورآئی جی جیل خانہ جات فاروق نذیرنے معاہدے پر دستخط کیے
معاہد ے کے تحت پنجاب کی مزید10جیلوں میں قیدیوں کو16ٹیوٹا کورسز کرائے جائیں گے
3سے 6ماہ کے کورسز کے اختتام پرقیدیوں کو سرٹیفکیٹ دیا جائے گااورسزامیں رعایت مل سکے گی
لاہور،قصور،شیخوپورہ،پاکپتن،اوکاڑہ،جھنگ،سرگودھا،وہاڑی،ٹوبہ ٹیک سنگھ اورلیہ کی جیلوں میں ٹیوٹا کورسز شروع ہوں گے
قیدی الیکٹریشن،ویلڈر،پلمبر،موٹر سائیکل میکینک،فیشن ڈیزائنگ،کمپیوٹراپلیکشن سمیت دیگر کورسزکرسکیں گے
ہر ٹیوٹا کورس میں 25قیدی حصہ لے سکیں گے۔چیف آپریٹنگ آفیسر ٹیوٹا کی بریفنگ
ٹیوٹا20ہزارقیدیوں کو ٹریننگ دے چکا ہے،مزید10ہزار قیدی ٹریننگ حاصل کرسکیں گے۔بریفنگ
خواتین اورنوعمرقیدی بھی ٹیوٹا کورسزکر سکیں گے۔ بریفنگ ایڈیشنل چیف سیکریٹری داخلہ،چئیرمین پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ بورڈ ،سیکرٹری صنعت ،خزانہ،صحت،تعمیرات و مواصلات ،چئیرمین پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ اور متعلقہ حکام کی اجلاس میں شرکت ۔۔ سیکرٹری صنعت وتجارت احسان بھٹہ نے گزشتہ دنوں گورنمنٹ ٹیکنیکل کالج ریلوے روڈ کا دورہ کیا اور کالج میں سرکاری سکولوں اور کالجوں کے طلباء کے لئے سمر سکلز کیمپ کا افتتاح کیا۔اس کالج میں سی این سی، میکنیکل اور ایچ وی اے آر کے تین شارٹ کورسز کروائے جارہے ہیں۔طلباء نے تین ماہ کے مفت شارٹ کورسزکرانے پر حکومت سے اظہارتشکرکیا اور کہا کہ یہ کورسز ہمارے لئے روزگارکے حصول میں معاون ثابت ہوں گے۔
سیکرٹری صنعت وتجارت احسان بھٹہ نے گورنمنٹ ٹیکنیکل کالج میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ طلباکے لئے تین ماہ کے کورسز کے دوران مہینہ کا ایک دن ہم نصابی سرگرمیوں کے لئے مختص کیا جائے اورکورسز کے شرکاء کیلئے مناسب یونیفارم اور شرٹ پر طالب علم کا نام ہونا چاہیے۔ سیکرٹری احسان بھٹہ نے کہا کہ سمر سکلز کیمپ سے طلباء کی شخصیت میں نکھار آئے گا اوروہ ملک کے مفید شہری بنیں گے۔سیکرٹری نے طلباء کی انرولمنٹ اورشارٹ کورسز کے اجراء کے حوالے سے کالج کے پرنسپل اور اساتذہ کی کاوشوں کو سراہا۔ سیکرٹری انڈسٹریز پنجاب احسان بھٹہ نے گورنمنٹ کالج آف ٹیکنالوجی گوجرانوالہ کا بھی دورہ کیا اور سکلز سمر کیمپ کے تحت لگنے والی کلاسز کا معائنہ کیا۔ اس موقع پرکمشنر گوجرانوالہ ڈویژن نوید حیدر شیرازی، انجینئر طارق محمود، ریجنل ڈائریکٹر عمران سلیم اور دائریکٹر کالجززاہد فاروق بھی ان کے ہمراہ تھے۔
سیکرٹری انڈسٹریز پنجاب احسان بھٹہ نے کہا کہ حکومت صوبے میں فنی تعلیم کے فروغ کیلئے خصوصی اقدامات اٹھا رہی ہے اور سرکاری تعلیمی ادار وں کے طلبہ کیلئے فنی کورسز کا آغاز بھی اسی سلسلہ کی کڑی ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ سمر کیمپ ہائیر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ‘ آئی سی آئی اور ٹیوٹا کے اشتراک سے منعقد کیاگیا ہے۔ اس سنٹرمیں کمپیوٹر ایپلیکیشن میں 28 لڑکیاں شرکت کر رہی ہیں اور دوسرا گھریلو ٹیلرنگ جس میں 14 طالبات موجود ہیں۔ کمشنر گوجرانوالہ نوید حیدر شیرازی نے سرکاری سکولوں اور کالجوں کے طلباء کے لیے ایسے شاندار اقدام پر محکمہ صنعت کا شکریہ ادا کیا۔. دریں اثنا ڈپٹی کمشنر گوجرانوالہ فیاض احمد موہل نے کہا ہے کہ ٹیکنیکل ایجوکیشن کسی بھی معاشرے کے تعلیمی اورمعاشی استحکام کی ضامن ہوتی ہے طالبات کو فنی تعلیم سے آراستہ کرنے کے لئے ادارہ کی کاوشیں لائق تحسین ہیں جوکہ محدود وسائل کے ساتھ خواتین کو ہنر مند بنانے کے لیے پر عزم ہے حکومت پنجاب نوجوانوں خصوصاََ خواتین کو ہنر مند بنانے کے لئے کوشاں ہے ٹیکنیکل اور ووکیشنل ٹریننگ کے شعبے میں خواتین کی شمولیت کو بڑھانے کی ضرورت ہے علاوہ ازیں ٹیکنیکل ایجوکیشن کے اداروں اور انڈسٹری کے مابین اشتراک کار کو بھی مزید وسعت دینے کی ضرورت ہے اس سے نہ صرف پاکستان معاشی طورپر مستحکم ہوگا بلکہ اس سے خواتین کو باعزت روزگار کی فراہمی میں بھی اضافہ ہوگا۔
یہ بات انہوں نے گورنمنٹ ووکیشنل ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ فار گرلز سول لائن گوجرانوالہ میں گزشتہ دنوں 3 مختلف تربیتی کورسز کے کیمپ کے آغاز کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ڈائریکٹر کالجز زاہد فاروق ‘ ڈائریکٹر ٹیوٹا گوجرانوالہ عمران سلیم‘سی ای او ایجوکیشن محمد اعظم کاشف، پرنسپل ادارہ شازیہ تبسم کے علاوہ استاتذہ اور طالبات نے کثیر تعداد میں تقریب میں شرکت کی۔
ڈپٹی کمشنر فیاض احمد موہل نے کہا کہ جن ممالک نے فنی تعلیم کو اپنی عمومی تعلیم کا حصہ بنا کر اس پر توجہ دی وہاں معاشی ترقی کی رفتار زیادہ ہے اور بلا شبہ پاکستان کا مستقبل فنی تعلیم سے جڑا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہنر اور تعلیم دونوں انسان کو باشعور اور عقل مند بناتی ہیں اور انسان کی چھپی ہوئی صلاحیتوں کو برو ئے کار لاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ سیکرٹری انڈسٹریز پنجاب احسان بھٹہ کی ہدایات کی روشنی میں ٹیوٹا کے زیر اہتمام گورنمنٹ ووکیشنل ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ فار گرلز سول لائن میں 3 مختلف شارٹ کورسز جن میں گرافک ڈیزائننگ،فیشن ڈیزائننگ اور ہیوٹیشن شامل ہیں میں 115 سے زائد خواتین نے داخلہ لیا اور 100 فی صد میرٹ پر انرولنمنٹ ہوئی ۔ان تینوں شارٹ کورسز کا آج 15 جون سے باقاعدہ آغاز کر دیا گیا ہےجوکہ مفت ہونگے اور معاشی ترقی کی جانب اہم قدم ثابت ہونگے۔ انہوں نے کہا کہ آبادی کے لحاظ سے خواتین معاشرے کا نصف ہیں اور انہیں ہنر مند بنانے سے معاشرہ ترقی کر ے گا . انہوں نے کہا کہ یہ ادارہ طالبات کو مختلف سکلز مہیا کر کے انہیں معاشرے کا کارآمد شہری بنانے میں مفید کردار ادا کر رہاہے تاکہ سکلڈ لیبر سے انکا مستقبل روشن ہو اور باعزت روزگار کمانے کے قابل بن سکیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں