انٹرنیٹ صارفین کی ڈیٹا پرائیویسی بچانے کیلئے ورلڈ وائیڈ ویب کا موجد سامنے آگیا

انٹرنیٹ 1989 میں اپنی ایجاد کے بعد کافی آگے نکل چکا ہے اور انٹرنیٹ صارفین کی پرائیویسی کے معاملے میں بڑھتی ہوئی فکرمندی کے اس دور میں ہمارے ڈیٹا پر ہمارے اختیار کی واپسی کیلئے ورلڈ وائیڈ ویب کے موجد ٹم برنرز لی ایک بار پھر سامنے آگئے ہیں۔

ٹم برنرز لی نے اپنے اسٹارٹ اپ انرپٹ تحت ایک ’سالڈ پوڈ / پرسنل آن لائن ڈیٹا اسٹور‘ تیار کیا ہے جس کی مدد سے لوگ مختلف ایپلیکیشنز اور ویب سائٹوں کے بجائے اب اپنا ڈیٹا ایک جگہ پر محفوظ کر سکیں گے اور انہیں اس پر اختیار ہوگا کہ کونسی ایپلیکیشنز یا لوگ ان کے ڈیٹا تک رسائی حاصل کر سکتے ہیں۔

اس حوالے سے ٹم برنرز لی کا کہنا ہے کہ صارفین ویب سروس ایمازون سے چلنے والا پوڈ خرید سکتے ہیں یا یا پھر اگر وہ خود تھوڑی بہت تکنیکی سمجھ بوجھ رکھتے ہیں تو خود بھی اسے چلا سکتے ہیں، سیلف ہوسٹنگ لانے کا بنیادی مقصد اپنے ڈیٹا کی پرائیویسی اور اس پر خود کا کنٹرول یقینی بنانا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ اس پوڈ کے ذریعے نہ صرف آپ کا ڈیٹا بڑی کارپوریشنز اور حکومتوں سے محفوظ ہو جاتا ہے بلکہ ہیکرز کے چرانے سے بھی محفوظ ہو جائے گا۔

برنرز لی نے کہا کہ میں سجھتا ہوں کہ ہمیں اس بات کا احساس ہو گیا ہے کہ ویب کی اہمیت اس پر موجود ڈیٹا کی وجہ سے ہے، جو نہ صرف کسی بڑے گودام کی طرح ہے بلکہ حملہ آوروں کیلئے منافع بخش بھی ہے اور اس نئے دور میں آپ اپنے ڈیٹا کی حفاظت کیلئے پریشان ہیں۔

ٹم برنرز لی نے امید ظاہر کی ہے کہ یہ پلیٹ فارم انٹرنیٹ صارفین کو ڈیٹا پر کھویا ہوا اپنا اختیار واپس دلوائے گا۔
ان کا خیال ہے کہ لوگ اپنی پرائیویسی کے حوالے سے سخت فکرمند ہیں، اور حقیقت میں انٹرنیٹ پلیٹ فارمز بہت سارے ڈیٹا تک نہ صرف رسائی رکھتے ہیں بلکہ اس کا غلط استعمال بھی کرتے ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ میرے خیال میں لوگ ان کارپوریشنز کے سامنے لاچار ہیں اور ان کے پاس اتنی طاقت نہیں ہے کہ اسے روک پائیں اس لیے انہیں دوبارہ اس پوزیشن پر واپس لانے کی ضرورت ہے جہاں انہیں اپنے ڈیٹا پر مکمل کنٹرول اور اختیار حاصل ہو۔

اپنا تبصرہ بھیجیں